30-Nov-2021 لیکھنی کی کہانی زندگی اور موت
۔۔۔۔موت اور زندگی ۔۔۔۔
ایک ۵۰سال کا بوڑھا سڑک کے کنارے ایک بینچ کے
پاس بیٹھا سکول سے آتے چھوٹے چھوٹے بچوں کو دیکھ رہا تھا ۔
دیکھنے میں بہت پریشان سا لگ رہا تھا۔ اُسکی پریشانی اسکے چہرے سے ظاہر ہو رہی تھی ۔
ایک ۲۱سال کی لڑکی اسکول کے گیٹ سے نکل کر اسکے پاس کھڑی ہو گئی۔ اور کہنے لگی ۔۔۔
میں آپکا نام پوچھ سکتی ہو ۔۔۔
بوڑھے نے جواب دیا ۔۔
میرا نام انوار ہے۔
اپنا بیگ پیٹھ سے اتار کر گود میں رکھتے ہوئے وہ لڑکی بولی ۔۔۔۔
میرا نام کشانا نیہا ہے ۔۔۔
بوڑھا اُسکی طرف دیکھنے لگا اور بولا کون ہو تم ۔
نیہا بولی میں
زندگی کو کھل کر جینے کی خواہش رکھنے والی ایک معصوم اور پیاری سی لڑکی ۔۔
بوڑھا بولا زندگی سے بہت پیار کرتی ہو ۔
نیہا بولی کیوں نہیں آپ نہیں کرتے ۔۔
بوڑھا بولا میں زندگی سے پیار کرکے کیا کرونگا ۔
کون سا زندگی سے پیار کرکے مجھے چند سانسیں اور مل جائیگی ۔۔
نیہا بولی دوست ۔۔۔
ایک سوال پوچھ سکتی ہو ۔۔
بوڑھے نے سر ہلاتے ہوئے ہاں میں جواب دیا ۔۔
نیہا بولی دوست ۔۔۔
زندگی اور موت۔۔۔
دونوں میں سے کون جینے کا مزا دیتی ہے ۔۔
بوڑھے نے کہا ۔۔
بیشک زندگی جینے کا مزا دیتی ہے ۔۔
موت تو انسان کو وقت سے پہلے مردہ کر دیتی ہے ۔
اب مجھے ہی دیکھ لیں ۔۔
جب تک میں جوان تھا ۔۔میں نے زندگی بہت اچھے سے جی لیکن آج جب میں بوڑھا ہو گیا ہوں ۔۔۔
تو مجھے موت کا ہی غم ستائے جاتا ہے ۔۔
پتہ نہیں کب خدا کی طرف سے بلاوا آجائے ۔۔
نیہا زور سے ہنسی اور بولی دوست ۔۔تمہیں موت سے ڈر لگتا ہے ۔بوڑھے نے کہا مجھے موت سے ڈر نہی لگتا ۔لیکن میرے چھوٹے چھوٹے ناتی پوتے ہیں ۔
یونس سے محبت اتنی ہے ۔کے انہیں چھوڑ کر جانے کا من نہیں ہے ۔
نیہا بولی دوست تمہیں پتہ ہے ۔میں اتنی خوش کیوں رہتی ہوں ۔۔
بوڑھے نے کہا تم ابھی چھوٹی ہو ۔تمہیں پیار محبت اور رشتوں کا کیا پتہ ۔تمہاری عمر پر ہر انسان خوش رہتا ہے ۔۔
نیہا بولی دوست مجھے کینسر ہے ۔۔
نیہا کی بات سنکر بوڑھا سن رہ گیا ۔۔
کافی دیر خاموش کے بعد نیہا بولی ۔
دوست میرے پاس زندگی نہی ہے۔ تب بھی میں خوش ہو ۔اور تمہارے پاس زندگی ہے ۔پھر بھی تم اُداس ہو ۔۔
مجھے پتہ ہے ۔میں جلدی مر جاؤنگی اسلئے اپنا ایک لمحہ خوشی کے ساتھ اور کھل کر جینا چاہتی ہو۔
کیونکہ یہ زندگی بہت مہنگی ہے ۔۔
اور رہی بات میرے اپنوں کی ۔
میں اس شہر کے سب سے بڑے رئیس انسان کی اکلوتی بیٹی ہو ۔۔
بوڑھا نیہا کی باتوں کو سن رہا تھا ۔
وہ کچھ بولنا چاہتا تھا ۔
لیکن اسکے پاس الفاظ نہیں تھے ۔۔
بولے بھی تو کیا بولے ۔۔۔۔
آج اُس نے زندگی کی اہمیت کو جانا تھا ۔۔۔
واقعی میں زندگی کا ہر ایک لمحہ کتنا اہم ہے ۔۔
وہیں بیٹھے بیٹھے بوڑھا سوچ رہا تھا ۔
آخر اس لڑکی کی عمر ہی کیا ہے ۔۔۔
اور موت کے اتنے نزدیک ہوتے ہوئے بھی کوئی خوف کوئی گھبراہٹ نہیں ہے ۔۔۔اور ایک میں ہو اپنی پوری عمر گزار کر بھی اُداس ہوا بیٹھا ہوں
Naymat khan
21-Dec-2021 03:54 PM
Good
Reply
Anjana
20-Dec-2021 04:33 PM
Good
Reply
Zeba Islam
15-Dec-2021 07:01 AM
Good
Reply